Description
سورۃ ال عمران کے فضائل
تفسیر قرطبی نے لکھا کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے کہ یہ سورت مدینہ میں نازل ہوئی ۔ رسول انور سیاسی پنیر سے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہاہی روایت کرتے ہیں جس شخص نے جمعہ والے دن سورۃ ال عمران پڑھی تو اللہ تعالی اور اس کے فرشتے سورج غروب ہونے تک ایسے شخص پر رحمتیں بھیجتے رہتے ہیں۔ حضرت عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ اس سورت کی فضیات یوں بیان فرماتے تھے کہ جس شخص نے سورہ ال عمران پڑھی روشنی ہے اور النمسا پڑھنے والا خوبصورت اور تربیت یافتہ ہے۔
حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ کا ارشاد گرامی ہے :
جس شخص نے سورہ بقرہ، آل عمران اور انسا پڑھی وہ اللہ کے ہاں حکما یعنی دانا لوگوں میں لکھ لیا جاتا ہے ۔
ابن ابی شیبہ کی روایت ہے
ایک شخص نے سورہ بقرہ اور سور و ال عمران پڑھی ، اس پر حضرت کعب رضی اللہ عنہ نے فرمایا :
جس شخص نے یہ دوسورتیں پڑھی ہیں ان میں وہ اسم موجود ہے جس کو پڑھ کر دعا کی جائے تو دعا مستجاب ہوتی ہے۔
قرطبی نے حضرت اسماء سے پیاروایت بھی نقل کی ہے:
بے شک اسم اعظم ان دو آیتوں میں ہے ایک والهكم إله واحد اور دوسری اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ الرَّحْمَنُ الرَّحِيمُ
سورہ بقرہ اور ال عمران کو زہراء بھی اسی مناسبت سے کہتے ہیں۔
Reviews
There are no reviews yet.