Previous
Previous Product Image

Tafseer 29 & 30

Original price was: ₨ 3,500.Current price is: ₨ 2,999.
Next

Tafseer Volume 2

 900
Next Product Image

Tafseer Volume 1

 900

Tafseer “Tabsara” Volume 1. Surah Al Baqara

  • Author:                   Allama Syed Riaz Hussain Shah
  • Language :             Urdu
  • Pages:                     507
  • Weight:                     1kg
Category:

Description

تَبْصِرَةً وَذِكْرَى لِكُلِّ عَبْدٍ مُّنِيبٍ

قرآن حکیم کی جمال آراء اور حکمت افروز تفسیر

تبصره

جلد اول 1

سورہ فاتحہ+

سورہ البقرہ آیت 1 سے 141تک

سورة فاتحہ

تعارف اور جائزہ

قرآن حکیم کی پہلی سورت ، ضابطہ حق کا پہلا اعجاز ، باران رحمت کی پہلی عطا اور شموس کرم کا پہلا جلود سورہ فاتحہ ہے۔ یہ ایک رکوع ، سات آیتوں ، ستائیس کلمات اور ایک سو چالیس حروف پر مشتمل ہے۔ سورۃ الفاتحہ کی ساتوں آیتوں میں نہ کوئی منسوخ آیت ہے اور نہ ہی کوئی تاریخ آیت ہے۔

سورہ کا معروف نام الفاتحہ ہے۔

اسے فاتحہ اس لئےکہتے ہیں کہ قرآن حکیم نماز، رحمتوں، برکتوں کا آغاز اسی سے ہوتا ہے۔ اسماعیل حقی نے لکھا کہ اس سورت کو فاتحہ اس لئے بھی کہتے ہیں کہ قرآن حکیم کی تمام سورتوں سے پہلے فاتحہ ہی نازل ہوئی ہے ۔ یہ بھی کہا گیا کہ لوح محفوظ پر پہلے اس سورت کو لکھا گیا۔ مفسرین کی یہ بات بھی معتبر ہے کہ اللہ کی رحمتوں کے خزانے اور علوم و معارف کے در بچے فاتحہ ہی سے کھلتے ہیں (1)۔

قرآن مجید کی اس سورت کو ام القرآن بھی کہتے ہیں اس لئے کہ “ام کسی شئی کی اصل کو کہتے ہیں اور فاتحہ مضامین

قرآن کی اصل ہے اس لئے یہ ام القرآن ہے (2)۔

اس سورہ عظیمہ کا نام الدعا بھی ہے اس لئے کہ اس سورت کی ساتوں آیتوں کا اسلوب دعائیہ ہے ۔ پہلے اللہ کی تعریف ہے اور پھر عبادت اور استعانت کی بنیاد کو روح کی کسک اور دل کی تڑپ بنا دیا گیا ہے۔ سورہ فاتحہ میں زبانوں سے اظہار بجز خاصے لطف کی شئی ہے ۔ انسانی دعاؤں کا نچوڑ بھی بتا دیا گیا اور یہ بھی کہ طلب ہدایت اور رہبر و رہنما کی تلاش ہیں

 

سورة البقره

یہ صحیفہ نور رسول کریم ﷺ کی مدنی زندگی میں آپ کے مبارک دل پر نازل ہوا

یہ دو سو چھیاسی یا دوسوستاسی آیات پر پر مشتمل گنجینہ برکت و رحمت ہے

 

سورہ بقرہ کی فضیلت :

مسند امام احمد بن حنبل ، مسلم ، ترمذی اور نسائی میں یہ حدیث ہے کہ اپنے گھروں کو قبر میں نہ بناؤ، جس گھر میں سورہ بقرہ پڑھی جاتی ہے وہاں شیطان داخل نہیں ہوتا (12) ۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور انور سال نیاز پیم نے ارشاد فرمایا کہ جس گھر میں سورہ بقرہ پڑھی جاتی ہے تو شیطان یہ سورت سن کر گھر سے نکل جاتا ہے (13)۔

اصل بات یہ ہے کہ شیطان ظلمت ، اذیت اور دکھوں کے مجموعہ کا نام ہے جبکہ سورہ بقرہ نور، روشنی، برکت اور رحمت کا نام ۔ قرآنی اجالوں کی موجودگی میں شیطانی ظلمتیں کیسے ٹھہر سکتی ہیں۔

ہے ایک مرتبہ حضور انور سی ایم سے پوچھا گیا قرآن کی کون سی سورت افضل ہے؟ آپ سی ایم نے فرمایا: ” بقرہ ، عرض

کی گئی اس کی کون سی آیت افضل ہے آپ مسی می ترسیم نے فرمایا (14):

آیة الکرسی

اس سورت کی جامعیت ہے کہ ہر قسم کی روحانی شفا اور محبتوں کی حلاوت اس میں موجود ہے۔ ایک موع پر حضور اکرم سا ہم نے اپنے اصحاب میں یہ کیفیت دیکھی کہ وہ ڈھیلے پڑ گئے ہیں تو آپ نے انہیں جوش دلانے اور باہمت ہونے کا درس دیتے ہوئے کہا: اوسورہ بقرہ والو حضور سلام کے حکم سے حضرت عباس رضی اللہ عنہ نے لشکر والوں کو آواز ماری او بیعت والو! جنہوں نے درخت کے نیچے اپنے ہاتھ رسول اکرم سالی یتیم کے ہاتھوں میں دیئے تھے کہاں چلے گئے ہو اور اوسورہ بقرہ والو! اس آواز کے ساتھ ہی جانے والے واپس آگئے یہ واقعہ غزوہ حنین کا ہے (15)۔

سوره بقره بلا شبہ عزم و ہمت کا الو ہی درس ہے۔ یہ پڑھ کر انسان کو آہنی سلاخوں کے پیچھے سے بھی افق پار دیکھنے کا حوصلہ ملتا ہے۔ انسان اپنے اندر اپنے مالک کی خوشبو محسوس کرنے لگ جاتا ہے۔ سورۂ بقرہ سردار مسکرانے کا حوصلہ دیتی ہے اور یہ مردہ ہڈیوں میں جان پیدا کر دینے والی اذانِ حق ہے۔

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ مالی اسلام نے ارشاد فرمایا کہ جو آدمی جمعہ کی رات کو بقرہ اورآل عمران کی تلاوت کرے اسے اللہ تعالی ایسا ثواب عطا فرماتا ہے جس سے لبیدا سے لے کر عرو با تک بھر جائے ۔ لبیدا ساتویں زمین کو کہتے ہیں جبکہ عرو با ساتویں آسمان کو کہتے ہیں (16)۔

Reviews

There are no reviews yet.

Be the first to review “Tafseer Volume 1”

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Shopping cart

0
image/svg+xml

No products in the cart.

Continue Shopping