Description
قارئین!
دینی صحافت کے مینارہ نور دلیل راہ کی خوش بختی ہے کہ اس کی مسند ادارت پر ایسے قلندر مزاج ، صاحب حال بندہ مومن جلوہ فرما ہیں جن کی زبان حق ترجمان ہمیشہ ان کے دل دردمند کی رفیق رہی ہے ۔ ہزار خوف و لاکھ عداوت ان کے مقابل ہو وہ کبھی احقاق حق سے پسپائی اختیار نہیں کرتے۔ قدرت نے انہیں دل فطرت شناس عطا کر رکھا ہے۔
علوم قرآن کے بحرز خار کے شناور ہیں ، علوم حدیث رسول کی بہار ہیں ، تصوف و طریقت کے گلستان کی خوشبوئے نازہیں۔ زمانہ انہیں مفسر قرآن ہمفکر اسلام حضرت پیر سید ریاض حسین شاہ زید مجدہ کے اسم عالی اور القاب علوی سے پہچانتا ہے مگر میں انہیں نباض عصر کہتا ہوں ، معاشرے کی نبض پر ان کا ہاتھ ہوتا ہے، وہ اجتماعی ملی امراض کی تشخیص کرتے ہیں اور اس کا علاج بھی تجویز فرماتےہیں۔ انہوں نے عصر حاضر میں معاشرتی انحطاط ، سماجی انتشار اور قوم کے اجتماعی بگاڑ کو محسوس کیا ہے ۔ انہوں نے آزاد خیال مردوں کی ذہنی پراگندگی کو بھی جاتا ہے اور آزادی کے دھوکے میں غلامی کا قلادہ گلے میں ڈالنے والے طبقہ نسواں کی گمراہی کو بھی جانچا ہے ۔ اس لیے انہوں نے فکری و عملی بے راہروی پر محض جذباتی احتجاج کرنے کی بجائے مسلم عورت کو اس ذات کی اتباع و اطاعت کی دعوت دی ہے جو دنیا وآخرت میں عورتوں کی سردار ہیں۔ جو اپنی صورت میں سیرت میں ، گفتار میں کردار میں نشست و برخاست میں اپنے عظیم والد کریم ملی ایام کا عکس جمیل ہیں۔
یقینا قرآن جس ہستی کی زندگی کو انسانوں کے لیے اسوۂ حسنہ قرار دیتا ہے اس کے فیض تربیت سے سیدہ نساءالعالمین بننے والی خاتون جنت کی زندگی تمام عورتوں کے لیے نمونہ کمال ہو سکتی ہے۔
بقول اقبال:
مزوع تسلیم را حاصل بتول
با زبان را اسوه کامل بتول
دلیل راہ کی یہ اشاعت خاص میرا جسم میری مرضی کے بہکاوے میں گرفتار خواتین کے دل و دماغ کے بند کواڑوں پر دستک شفقت ہے، دعوت خیر ہے، پیغام اصلاح ہے، صراط فوز وفلاح ہے۔ چکی چہیتے، تلاوت قرآن کے سوز میں گزرتی حیات فاطمی ہر عہد کی مسلم عورت کو بلاتی ہے کہ آؤ تمہاری نجات اور تمہاری فلاح اپنے مالک و خالق کی رضا میں زندگی بسر کرنے میں ہے۔
ہمارے عہد کی عورت کو جاننا چاہیے کہ وہ
کسی کی بیٹی ہے
کسی کی بہن ہے
کسی کی بیوی ہے
کسی کی ماں ہے
اور اسلام نے اسے ہر روپ میں عزت سے نوازا ہے ۔ جس راستے پر چل کر مغرب کی عورت فلاح نہیں پا سکی اس پر چل کر مشرق کی مسلم خاتون کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی ۔
سیرت فاطمہ اور اسوہ بتول سلام اللہ علیہا کے نقوش تا قیامت طبقہ نسواں کی رہنمائی کرتے رہیں گے۔ وکیل راہ کا یہ خصوصی شمارہ گلستان سیرت فاطمہ کی خوشبو میں لیے پہلا حدیقہ خیر ہے جس میں آل عبا ، چنین
پاک کی نسبت سے پانچ زبانوں میں مشاہیر اہل قلم کے رشحات قلم شامل ہیں ۔ دلیل راہ” کے خوش نصیب اور عاجز و ماعدہ متعلمین کو
احساس ہے کہ دو بارگاہ فاطمی کے شایان شان خدمت گزاری کا حق تو ادا نہیں کر سکے لیکن آرزومند ہیں کہ
شیر گل مخدومہ کا ئنات ، خاتون جنت سیدہ فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا اور ان کے والد کریم حضور رحمۃ للعالمین
علیہ الصلواۃ والتسلیم ہماری یہ عاجزانہ مساعی قبول فرمائیں اور اسی طرح کی مزید اشاعتوں کے لیے توفیقات خیر کے باب ہائے کرم وا
فرماتے رہیں۔
Reviews
There are no reviews yet.